انسان کا جسمانی ڈھانچہ 206 ہڈیوں پر مشتمل ہوتاہے۔ ان ہڈیوں اور جوڑوں کو طویل عرصے تک تحفظ دینے کے لئے کیلشیئم، وٹامن ڈی، پوٹاشیم اور ہڈیوں کے لئے دیگر مفید طاقتور غذائیں کھانے کے علاوہ بھی کچھ ایسے طرز عمل کی ضرورت ہوتی ہے جوآپکی ہڈیوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ان کی حفاظت کے لیے آپکو کچھ ایسی غذاؤں سے اجتناب کرنا ہوگا جو ہڈیوں اور جوڑوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں۔ ہم جو کچھ کھاتے ہیں اب میں کچھ چیریں ایسی بھی ہوتی ہیں جو ہمیں فائدہ دینے کے ساتھ ساتھ ہماری ہڈیوں سے کیلشئیم نکالتی ہیں۔

ہم آپکو ان غذاوں کے بارے بتاتے ہیں کہ اگر آپکو جوڑوں کا درد لاحک ہے یا آپکی ہڈیاں کمزور ہیں تو آپ کو ان غذاوں کا استعمال فوراً ترک کرنا ہوگا۔

۱۔ پراسیسڈ فوڈ

پروسیس فوڈ میں صحت کو نقصان پہنچانے والے مختلف قسم کے مادے ہوتے ہیں۔ جنمیں ٹرانس فیٹس، ریفائنڈ کاربز، سوڈیم اور چینی وغیرہ اہم ہیں۔ آج کل پروسیس فوڈز کا استعمال بہت عام ہے اور ہم میں سے کوئی بھی ان کے نقصانات سے واقف نہیں ہوتا۔ انتے نقصانات کے باوجود ہم میں سے کوئی بھی پروسیس فوڈ کھانے سے اس لیے رکتا کہ یہ بہت ہی لذیذ ہوتے ہیں۔ یوں تو پروسیس غذائیں عمر کے کسی بھی حصے میں اچھی ثابت نہیں ہوتی لیکن جب ہم ۴۰ سال کی عمر سے آگے بڑھتے ہیں تو ہمیں پروسیس فوڈز سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ انکے نقصان دہ اثرات ہڈیوں اور جوڑوں پر پڑتے ہیں۔

ٹرانس فیٹس یعنی ہائیڈروجن میں سے گزری ہوئی چکنائیاں مثلاً بناسپتی گھی،پراسیس کئے گئے کاربوہائیڈریٹس اور چینی یہ سبھی آپکے جسم میں حدت کااضافہ کرتی ہیں۔ پچیس سے چونتیس کی عمر کے درمیان جوڑوں میں اکڑن ااور درد پیدا ہونے لگتے ہیں اور نقل وحرکت مشکل ہوکر محدود ہوجاتی ہے۔ آگے جاکر یہ حدت جوڑوں میں کرکری ہڈیوں کو تباہ کردیتی ہے۔ حدت سے ورم پیدا ہوتاہے اور ورم ہڈیوں کی شکست و ریخت کو تیز کرنے اور بڑی عمر میں ہڈیوں کے طبعی نقصان کو شدید تر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

۲۔ چینی

میٹھا کسے پسند نہیں؟ آج ہم اس میٹھے کے نقصانات کا ذکر کرتے ہیں۔ عام طور پر گھروں میں استعمال ہونے والی چینی خاص طور پر ہڈیوں کی خستگی کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ یہ انسانی جسم میں موجود معدنی اجزاء مثلاً کیلشیم اور فاسفورس کے توازن پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ جبکہ یہ دونوں معدنی اجزاء ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کیلئے ضروری ہوتے ہیں۔ چینی کو جزو بدن بننے کیلئے کیلشیئم کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب جسم کو آپ کی غذاؤں سے اضافی کیلشیئم نہیں ملتی تو وہ چینی کے انجذاب کے لیے درکار کیلشئیم ہڈیوں سے کھینچ لیتاہے۔ اسی سبب ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اورہمیں پتہ بھی نہیں چلتا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پھلوں اور ڈیری مصنوعات میں پائی جانے والی قدرتی شکر مفید اور صحت بخش ہوتی ہیں۔

۳۔ نمک

کچھ لوگوں کو کھانے پر اضافی نمک ڈالنے کی عادت ہوتی ہے یا یوں کہ لیں کہ کچھ لوگ تیز نمک کھانے کے عادی ہوتے ہیں۔ اضافی سوڈیم بھی زیادہ سے زیادہ کیلشیئم کے اخراج کا سبب بنتا ہے۔ جسکے نتیجے میں ہڈیوں کے لئے کیلشیئم کی دستیابی خطرناک حد تک کم ہو جاتی ہے۔ سوڈیم جسم میں پانی کو روک سکتا ہے۔ مینوفیکچررز غذاؤں کو محفوظ اور انکا ذائقہ بہتر بنانے کیلئے سوڈیم کی بہت زیادہ مقدار رکھنے والے مادے استعمال کرتے ہیں۔ پراسیس فوڈ اور تیار شدہ غذائیں مثلاً ڈبہ بند سبزیاں،سوپس،گوشت اور منجمد غذاؤں میں سوڈیم کی مقدار تقریباً ۷۷ فیصد تک ہوتی ہے۔ جبکہ انسانی جسم کیلئے صرف ایک چائے کاچمچ ٹیبل سالٹ کافی ہے ۔

۴۔ کیفین

مطالعے کے مطابق کیفین ہڈیوں کے نقصان کا سبب بنتی ہے۔ ہڈیوں میں سے کیلشیئم نکالنے کا ذریعہ بننے کے علاوہ کیلشیئم کے انجذاب میں رکاوٹ بنتی ہے۔ بڑی عمر کے افراد کیلئے یہ بات کافی اہم ہے۔ کیوں کہ انہیں حاصل ہونے والی تمام کیلشیئم ہڈیوں کیلئے درکار ہوتی ہے۔ کیفین ہڈیوں میں سے کیلشیئم کھینچ لیتی ہے۔ جو لوگ چائے یا کافی کی صورت میں بہت زیادہ کیفین لینے کے عادی ہیں انکی ریڑھ کی ہڈی کا ستون کمزور ہوجاتاہے۔

۵۔ میٹھے مشروبات

یٹھے مشروبات ہڈیوں اور جوڑوں کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں۔یہ ہڈیوں کو کمزور اور انکا حجم کم کرکے حدت میں اضافہ کرتے ہیں۔
جرنل آف کریٹکل کیئر کے مطالعہ کے مطابق سوڈا مشروبات پینے والے لوگ خاص طور پرخون میں کیلشیئم کی کمی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اسکاسبب کیلشیئم کا اخراج زیادہ ہونا ہے۔ نتیجتاً ہڈیاں بھربھری اور خستہ ہوجاتی ہیں۔ چینی سے لبریز سوڈا واٹر میں کیفین بھی ہوتی ہے۔ جو مسئلہ کو اور زیادہ سنگین بنا دیتی ہے۔ سوڈا مشروبات میں فاسفورس ایسڈ بھی پایا جاتاہے جو کیلشیئم کے انجذاب میں مداخلت کرتا ہے اور عدم توازن پیدا کرتاہے جسکے باعث کیلشیئم کا مزید نقصان ہوتا ہے۔

Share: