کسی بھی ہسپتال کی ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں میں ایک بھاری تعداد سینے کے درد کے شکار افراد کی ہوتی ہے۔ ایک انتہائی عام علالت ہونے کے باوجود بھی سینے کے درد کے ذیادہ تر کیسز خطرناک نوعیت کے نہیں ہوتے لیکن پھر بھی ڈاکٹر سے مشاورت انتہائی ضروری ہے۔ چونکہ سینے میں درد بہت ساری بیماریوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے لہذا اس کی تشخیص تھوڑا مشکل کام ہے۔ سینے کا درد محض انزائیٹی سے لیکر ہارٹ اٹیک تک کسی بھی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
عام وجوہات:
جیسے کہ پہلے ذکر کیا گیا کہ سینے کا درد کئی ساری وجوہات لی بنا پر پو سکتا ہے۔ ان میں مندرجہ ذیل سر فہرست ہیں.
دل کے مسائل:
دل کے بہت سے مسائل جیسا کہ عارضہ قلب یا انجائنا سینے میں درد کا سبب ہو سکتے ہیں۔ لیکن امراض کے دل کے باعث ہونے والا درد دیگر دردوں سے مختلف ہوتا ہے لہذا یہ پتہ لگانا قدرے آسان ہے۔ ہارٹ اٹیک کا درد دراصل سینے پر پریشر یا دباو کی طرح محسوس ہوتا ہے اور یہ بائیں بازو، جبڑے اور گردن میں بھی جاتا ہے۔ انسان کا سانس بھی اکھڑنے لگتا ہے اور یہ درد تقریبا 15 منٹ تک ہوتا رہتا ہے۔ اگر کبھی بھی کسی کو ایسی علامات ظاہر ہوں تو اسے فورا طبی امداد حاصل کرنی چاہیے۔
نظام انہظام کے مسائل:
نظام انہظام کے چند مسائل جیسا کہ ہارٹ برن اور ایسڈ ریفلکس بھی سینے میں درد کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ ذیادہ خطرناک نہیں ہوتے اور عموما کچھ دیر میں ٹھیک ہو جاتے ہیں اور زیادہ تر کوئی گرم چیز کھانے کے بعد انسان ان کا شکار ہوتا ہے۔ ذیادہ خطرناک مسائل میں پتے یا لبلبے میں پتھری شامل ہیں جن میں انسان مستقل طور پر سینے میں درد محسوس کرتا ہے لہذا اگر آپ کو سینے میں درد کا مسئلہ ایک ہفتے سے زیادہ دیر سے ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
پھیپھڑوں کے مسائل:
پھیپھڑوں کے امراض بالخصوص نمونیا اور برونکائٹس بھی سینے میں درد کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ صورتحال عموما سموکرز میں دیکھی جاتی ہے جن میں سیگریٹ نوشی کے باعث پھیپھڑوں کو نقصان پہنچتا رہتا ہے۔ ایسے میں سگریٹ سے گریز ہی بہترین حکمت عملی ہے۔
مسلز یا ہڈیوں کے مسائل:
سینے کا درد بسا اوقات پسلیوں کے فریکچر یا سانس کے نظام میں شامل کسی نرو پر دباو کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔ یہ عام طور پر کھلاڑیوں میں پایا جاتا ہے جو کہ ایسی چوٹ سے ذیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
تشخیص کیسے کی جائے؟
سینے کے درد کی کافی وجوہات کے باعث اس کی تشخیص نسبتا ذیادہ مشکل ہے۔ مندرجہ ذیل ٹیسٹس سے سینے کے درد کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے:
- ای۔کے۔جی/ای۔سی۔جی: اس سے دل کے افعال کا پتہ چلتا ہے۔
- خون کے ٹیسٹ: ان سے مخصوص انزائمز کی مقدار کا پتہ چلتا ہے
- ایم۔آر۔آئی
- چھاتی کا ایکسرے
- سٹریس ٹیسٹ: اس سے یہ بات پتہ چل جاتی کہ یہ درد انزائیٹی کی وجہ سے ہے یا کہ ہارٹ اٹیک کے باعث۔
- ایکوکارڈیوگرافی: اس سے دل کی حرکات کا اندازہ ہوتا ہے۔
علاج:
سینے کے درد کا علاج خود گھر پر کرنا تھوڑا مشکل ہے لہذا کوشش کی جائے کہ جلد از جلد ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے۔ مندرجہ ذیل چیزیں سینے کے درد کو سدھارنے میں مدد دیتی ہیں:
- نائیٹروگلیسرین اور دیگر ادویات سے خون کے بہاو کو بڑھایا جاتا ہے تا کہ دل بہتر طریقے سے کام کیا جا سکے۔
- سٹریس کو ختم کرنے کیلئے اینٹی انزائیٹی میڈیسن
- ہارٹ برن کے لیے اینٹ ایسڈز
- اگر چیسٹ پین کسی ذیادہ سنگین مسئلے کی وجہ سے ہے تو سرجری بھی کی جا سکتی ہے۔
مختصر یہ کہ چھاتی کا درد بہت سارے مسائل کی وجہ سے ہو سکتا ہے اور ذیادہ تر وجوہات جان لیوا نہیں ہوتیں لیکن پھر بھی ایسی صورتحال میں ڈاکٹر سے رجوع لازمی کریں کیونکہ یہ کسی خطرناک مسئلے کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کبھی بھی سینے میں کسی نئے انداز کا درد محسوس کریں تو فوری طور پر ایمبولینس بلائیں یا ڈاکٹر سے مشورہ کریں!