فعال استثنیٰ(Active Immunization)

وائرس سے لڑنے کے لئے ہمارا مدافعتی نظام اینٹی باڈیز پروٹین تیار کرتا ہے جو وائرس کے کچھ حصوں سے جڑا ہوا ہے اور انفیکشن ہونے سے روکتا ہے۔ جب کوئی شخص انفیکشن کے ریسپونس میں یا ویکسین لینے کے بعد اینٹی باڈیز بناتا ہے تو اسے فعال استثنیٰ یا (Active immunity) کہا جاتا ہے۔

غیرفعال استثنیٰ(Passive Immunization)

اینٹی باڈیز کی تیاری تک ابتدائی ریمپ میں ایک یا دو ہفتے لگ سکتے ہیں ، لیکن ایک بار ایسا ہو جانے کے بعد مدافعتی نظام وائرس سے ہونے والے اگلے اٹیک کا جلد جواب دے سکے گا۔ کچھ وائرسوں کے لئے فعال استثنیٰ (Active Immunity) دہائیوں یا اس سے زیادہ پوری عمر بھر چل سکتا ہے۔

پیسو امیونائیزیشن میں کسی شخص کو کسی اور کی اینٹی باڈیز دی جاتی ہیں۔ جب یہ اینٹی باڈیز متاثرہ فرد کے جسم میں داخل ہوجاتی ہیں تو بعض متعدی بیماریوں سے بچنے یا ان سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

یاد رہے کہ پیسو امیونائیزیشن بہت کم وقت کےلئے ہوتا ہے ، عام طور پر صرف چند ہفتوں یا مہینوں تک رہتا ہے۔ لیکن یہ فورا حفاظت میں مدد کرتا ہے۔

پیسو امیونائیزیشن کے فوائد اور نقصانات

عام طور پر حفاظتی ٹیکوں(Vaccines) کو کسی فرد میں حفاظتی استثنیٰ حاصل کرنے کے لئے ہفتوں یا مہینوں کی ضرورت ہوتی ہے اور زیادہ سے زیادہ تحفظ(Immunity) حاصل کرنے کے لئے ایک مخصوص مدت میں ایک سے زیادہ ڈوزوں کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ لیکن پیسو حفاظتی(Passive Immunizaion) ٹیکے لگانے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ فوری طور پر عمل کرنا شروع کردیتا ہے ، جو گھنٹوں یا دنوں میں مدافعتی ردعمل پیدا کرتا ہے ، یہ ایک ویکسین سے بھی زیادہ تیز ہے۔

اس کے علاوہ غیر فعال حفاظتی ٹیکہ کاری(Passive Immunization) ڈفیسینٹ امیون سسٹم کو اووررائیڈ کر سکتی ہے ، جو خاص طور پر کسی ایسے شخص میں مددگار ثابت ہوتا ہے جو حفاظتی ٹیکوں کا جواب نہیں دیتا ہے۔

تاہم ان اینٹی باڈیز کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ سب سے پہلے ، اینٹی باڈیز تیار کرنا مشکل اور مہنگا ہوسکتا ہے۔ اگرچہ نئی ٹکنیک لیبارٹری میں اینٹی باڈیز بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں ، زیادہ تر معاملات میں کسی وبا سے لڑنے کےلئے اینٹی باڈیز کو سینکڑوں یا ہزاروں انسانوں میں لگانا ضروری ہوتا ہے۔

دوسرے انسان کے نکالی جانے والی اینٹی باڈیز ، وصول کنندہ میں سنگین الرجک رد عمل پیدا کرسکتا ہے۔

ایک اور نقصان یہ ہے کہ بہت سے اینٹی باڈیز انٹراوینس کے ذریعے دی جاتی ہے. جو ایک ویکسین کے انجیکشن سے کہیں زیادہ وقت طلب اور ممکنہ طور پر پیچیدہ طریقہ کار ہے۔

آخر میں غیر فعال حفاظتی ٹیکوں(Passive Immunization) کی وجہ سے جو استثنیٰ(Immunization) دیا جاتا ہے وہ طویل عرصہ تک نہیں رہ پاتا ہے اور یہ دیرپا میموری مدافعتی خلیوں کی تشکیل کا باعث بھی نہیں بنتا ہے۔

کچھ معاملات میں ، غیر فعال(Passive Immunization) اور فعال استثنیٰ(Active Immunization) کا استعمال ایک ساتھ کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ، ایک جنونی جانور کا کاٹا ہوا شخص ریبیز اینٹی باڈیز اور ریبیز ویکسین ایک ہی وقت میں حاصل کرسکتا ہے۔

Share: