ہلدی جادوئی خصوصیات کا حامل مصالحہ ہے اور اس کا مستقل استعمال حیرت انگیز نتائج دے سکتا ہے لیکن اگر ہلدی کو دودھ میں ملا کر پی لیا جائے تو اس کے طبی فوائد بھی دوبالا ہو جاتے ہیں۔ ایک چائے کا چمچ ہلدی میں 24 کیلوریز، چکنائی، فائبر اور پروٹین پایا جاتا ہے۔ اس میں معدنیات اور سٹیل بھی ہوتے ہیں اور یہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے۔ ہلدی کا دودھ صدیوں سے برصغیر میں استعمال ہوتا رہا ہے اور اب مغربی ممالک میں بھی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔

ہلدی کو دودھ میں شامل کرنے سے ایک پیلا مشروب تیار ہوتا ہے جس میں سوزش کو دور کرنے والے اجزا ہوتے ہیں اور یہ دائمی سوزش بشمول کینسر، میٹابولک سنڈروم، الزائمر اور امراض قلب میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ادرک، چینی اور ہلدی میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں، جو جوڑوں کے درد کو کم کرسکتی ہیں۔ اگر ہلدی والے دودھ میں دار چینی اور ادرک کو بھی ملایا جائے تو یہ مشروب ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن ہلدی والا دودھ استعمال کرنے میں کوئی نقصان نہیں ہے۔ اگر خوراک میں کیلشیم کی مقدار کم ہو تو ہڈیاں کمزور اور بھری ہو جاتی ہیں جس سے ہڈیوں کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ہلدی کا دودھ ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ گائے کا دودھ کیلشیم اور وٹامن ڈی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ دونوں ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مذکورہ مسائل کے علاوہ ہلدی ملا دودھ اینٹی بیکٹیریل، اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات رکھتا ہے اور نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، کینسر کا خطرہ کم کرتا ہے، امراض قلب سے بچاتا ہے، یادداشت اور دماغی افعال کو بہتر بناتا ہے اور موڈ کو بہتر بناتا ہے۔ اسے خوشگوار بنانے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

Share: