پہلے کورونا وائرس نے ہی دنیا کو عذاب میں مبتلا کر رکھا تھا کہ اب چینی سائنسدانوں نے ایک مریض میں اس وائرس کی ایک نئی قسم دریافت کر لی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کے مریض پہلی بار علامات ظاہر ہونے کے لگ بھگ ڈیڑھ سے دو ہفتوں بعد صحت یاب ہو جاتے ہیں اور 20 دن تک ان کے ٹیسٹ منفی آنے لگتے ہیں لیکن اس نئی قسم کا مریض 49 دن تک اس میں مبتلا رہا۔

رپورٹ کے مطابق اس شخص کو کورونا وائرس لاحق ہوا اور اس میں بہت مدھم علامات رہیں، تاہم 49 دن بعد جا کر اس میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا۔ سائنسدانوں نے اس مریض کو لاحق ہونے والے وائرس کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ کورونا وائرس کی ایک میوٹیٹڈ (Mutated) قسم ہے جس میں وائرس کے کچھ جینز میوٹ پائے گئے۔ یہ مریض اب تک کا دنیا میں سب سے طویل عرصے تک کورونا میں مبتلا رہنے والا شخص ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے اس مریض کے جسم میں کورونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے خون سے نکالا گیا پلازمہ داخل کیا جس میں اینٹی باڈیز موجود تھیں، اس کے بعد اس مریض کی حالت سنبھلنی شروع ہوئی اور 49 دن بعداس میں وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا۔ یہ شخص چینی شہر ووہان کا رہائشی تھا اور 8 فروری کو ہسپتال آیا تھا۔

اس شخص کا علاج کرنے والے ڈاکٹر لی تان کا کہنا تھا کہ ”اس سے قبل ایک مریض میں وائرس 37 دن تک موجود رہا۔ 49دن تک وائرس میں مبتلا رہنے والے شخص کا جسم خود سے وائرس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا تھا چنانچہ اسے صحت مند مریضوں کے جسم میں بننے والی اینٹی باڈیز دینی پڑیں۔“

Share: