ویسے تو یہ کافی حد تک لوگوں کو علم ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو صحت مند غذا کی مدد سے کافی حد تک بہتر کیا جاسکتا ہے مگر آم کھانا اس حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی اور اوکلاہاما اسٹیٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق موسم گرما میں ہر ایک کو پسند یہ پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق آم کو کھانا بلڈ پریشر کو بہتر کرتا ہے، بلڈ شوگر کو کنٹرول جبکہ پیٹ کی صحت بہتر بناتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ آموں کو کھانے کی عادت میٹابولک امراض اور ورم کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے دوران مختلف رضاکاروں کو چھ ہفتوں تک روزانہ آموں کا چار سو گرام گودا کھلایا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ آم کے استعمال سے جسم میں ورم کش فوائد بڑھے اور عام طور پر یہ ورم ہی ہائی بلڈ پریشر کی وجہ بنتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ آم کو کھانے سے خون کی شریانوں کی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں دل اور خون کی شریانوں پر اضافی بوجھ بڑھتا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن جاتا ہے۔
آم کو معتدل کیسے بنائیں:
آم کھانے کے بعد چند جامن کھانے سے یہ جَلد ہضم ہو جاتا ہے۔
قوت انہضام میں اضافہ:
آم پیٹ صاف کرتا ہے۔ ریشہ دار آم زیادہ مفید ہاضم اور قبض دور کرنے والا ہوتا ہے۔
قوت بخش غذا:
آم کھاے سے خون پیدا ہوتا ہے۔ دبلے پتلے لوگوں کا وزن زیادہ ہوتا ہے، پیشاب کھل کر آتا ہے۔ جسم میں چستی آتی ہے۔ جسمانی قوت کے لئے آم کا مربہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
ہیضہ:
25 گرام آم کے نرم نرم پتے پیس کرایک گلاس پانی میں ابال لیں۔جب ادھا رہ جائے تو چھان کر گرم گرم دو دفعہ پلائیں۔ ہیضہ میں افاقہ ہوتا ہے۔
پیچش:
دسیوں میں خون آنے پر آم کی گٹھلی پیس کر چھاچھ میں ملا کر پینے سے آرام ملتا ہے۔آم کے پتوں کو چھاوں میں خشک کر کے پیس کر کپڑے میں چھان لیں۔ روزانہ تین بار کھانے کے بعد ادھا چمچ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے آفاقہ ہوگا۔
مٹی کھانا:
اگر بچوں کو مٹی کھانے کی عادت ہے تو آم کی گٹھلی تازہ پانی سے دینا مفید ہے۔ گٹھلی کو سینک کر سپاری کی طرح دینا بھی مفید ہے۔
دانتوں کی مضبوتی:
آم کے تازہ پتے خوب چبائے جاہیں۔ کچھ دن یہ عمل دہرانے سے ہلتے دانت مضبوط ہو جاہیں گے۔ مسوڑوں سے خون گرنا بند ہو جائے گا۔
تپ دق:
ایک کپ آم کے رس میں 7 گرام شہد ڈال کر روزانہ ہیئں۔ یہ عمل مسلسل 12 دن کرنے سے تپ دق میں فائدہ ہوگا۔
خشک کھانسی:
پختہ آم کو راکھ میں گرم میں دبا کر بھون کے چوس لینے سے خشک کھانسی ٹھیک ہو جائے گی۔
ہاتھ پاوں میں جلن:
آم کا بور ہاتھ پاوں پر رگڑنے سے جلن دور ہو جاتی ہے۔
جلنے کا علاج:
آم کے پتوں کو جلا کر اس کی راکھ کو جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے افاقہ ہوگا۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں اوپر دی گئی ہدایات سے پہلے معالج سے مشورہ ضرور کر لیں۔