ایک وقت تھا جب بلیک بیری کو اسٹیٹس سمبل سمجھا جاتا تھا لیکن اگر آپ کے پاس اب بھی یہ فون موجود ہیں تو اس کی جگہ اب ردی کی ٹوکری ہے۔

بلیک بیری نے اس وقت بھی اضافہ دیکھا جب سربراہان مملکت، مشہور شخصیات نے اپنے ساتھ بلیک بیری فون رکھنے کو فخر کا باعث سمجھا۔ جب کہ متوسط ​​طبقے کے لوگ اس سروس کو چالو کیے بغیر سٹیٹس کی اس دوڑ میں شامل ہو جاتے تھے۔

تاہم، کمپنی نے خود کو اپ گریڈ نہیں کیا، موبائل ٹکنالوجی میں اہم پیشرفت کو کم نہیں سمجھا، اور آخر کار یہ نوکیا جیسی ہی رہی۔

نوکیا نے بھی جدت کے نئے تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اینڈرائیڈ کو اپنانے کے بجائے اپنے روایتی جاوا اور سمبیئنز آپریٹنگ سسٹم پر قائم رکھا۔

اینڈرائیڈ کے جادو نے نوکیا اور بلیک بیری، دو کمپنیاں جو ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ نہیں تھیں، کو مکھن کی طرح صنعت سے باہر کر دیا۔

نوکیا دوبارہ لانچ کے ساتھ اپنی ساکھ کو دوبارہ قائم کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، جبکہ بلیک بیری اب مکمل طور پر اس دوڑ سے باہر ہے۔ بلیک بیری نے اعلان کیا کہ وہ نئے سال کے آغاز پر 4 جنوری سے اپنی سروسز مکمل طور پر بند کر دے گا۔

کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ 4 جنوری سے تمام بلیک بیری موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروسز بند کر دی جائیں گی۔

تاہم، اس کا اطلاق بلیک بیری کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے موبائل فونز پر نہیں ہوگا۔ اور کمپنی جلد ہی فائیو اینڈرائیڈ فون متعارف کرائے گی۔

کمپنی نے ستمبر 2021 میں آپریٹنگ سسٹم کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، لیکن صارفین اور شراکت داروں کے لیے اس کی مدت چار ماہ تک بڑھا دی گئی۔ بلیک بیری کی ویب سائٹ پر ایک نوٹ کے مطابق بلیک بیری آپریٹنگ سسٹم 7.1، بلیک بیری 10 سافٹ ویئر اور بلیک بیری پرو بوک او ایس 2.1 اور اس سے پہلے کے آپریٹنگ سسٹم پر 4 جنوری کے بعد چلنے والے ماڈلز پابندی سے متاثر ہوں گے۔

بلیک بیری نے اشارہ دیا ہے کہ وہ امریکی کمپنی Onward Mobility کے ساتھ شراکت میں بلیک بیری فائیو جی اینڈرائیڈ ماڈل کو اپنے صارفین کے لیے متعارف کرائے گی۔

کینیڈین کمپنی نے بلیک بیری کے نئے ماڈلز پیش کرنے کے لیے اگست 2020 میں کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے تھے۔ پچھلے سال کے آخر میں، Onward Mobility نے فائیو جی بلیک بیری کو متعارف کرانے کا اعلان کیا۔

تاہم ٹیکنالوجی ویب سائٹ جی ایس ایم ایرینا کے مطابق بلیک بیری کا سورج اب مکمل طور پر غروب ہو رہا ہے کیونکہ آن ورڈ موبیلٹی کو بلیک بیری کی تیاری کے لیے دیا گیا لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بلیک بیری نے موبائل صارفین کو دوبارہ اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ 2013 میں، بلیک بیری نے iOS اور اینڈرائیڈ صارفین کو راغب کرنے کے لیے آپریٹنگ سسٹم کو بلیک بیری 10 سے تبدیل کیا۔

2015 میں، کمپنی آخر کار اینڈرائیڈ پر چلی گئی، اپنا پہلا اینڈرائیڈ سلائیڈر فون، بلیک بیری پریوی متعارف کرایا۔ تاہم تمام تر اقدامات کے باوجود یہ اپنے صارفین کا کھویا ہوا اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہا۔

Share: