کورونا وائرس اور فلو کی علامات بظاہر ایک جیسی ہیں مگر ان میں پھر بھی واضح فرق کیا جا سکتا ہے اور یہ جانچا جا سکتا ہے کہ آپکو عام موسمی فلو ہے یا وبائی کرونا وائرس۔
آج کل فلُو یا نزلے زکام کا موسم ہے، جسے دیکھیں چھینکیں مارتا یا ناک صاف کرتا دکھائی دیتا ہے۔ جسے زکام ہوتا ہے وہ خود ہی کہہ دیتا ہے کہ مجھ سے دور رہیں کہیں آپ کو بھی جراثیم نہ لگ جائیں یا پھر آپ خود ہی اس متاثرہ شخص کے پاس جانے سے پرہیز کرتے ہیں۔
یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، ایسا ہر سال ہوتا ہے، تاہم اس مرتبہ ایک بات نئی ضرور ہے۔ آپ لندن میں ٹرین میں بیٹھیں ہیں اور ایک دم کسی کو چھینک یا چھینکیں آنے لگتی ہیں تو پہلے تو لوگ آپ کو غور سے دیکھنے لگتے ہیں اور اس کے بعد آہستہ آہستہ سرکتے ہوئے دور جانے لگتے ہیں۔ یہی حال دوسرے ممالک میں بھی ہے۔ کہیں تو لوگ ایک دوسرے سے ملتے وقت صرف اشاروں کی زبان استعمال کرنے لگے ہیں۔ لطیفے بن رہے ہیں، ویڈیوز اور میمز بن رہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق انفلوینزا یا فلو کی وجہ سے ہر سال تقریباً 30 سے 50 لاکھ کے قریب انسان شدید بیمار ہوتے ہیں، جن میں سے دو لاکھ 90 ہزار سے لے کر چھ لاکھ 50 ہزار تک متعدد سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ امریکہ کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن سینٹر (سی ڈی سی) کے مطابق 2019 سے لے کر 2020 کے فلو کے سیزن میں اب تک 18 ہزار سے 46 ہزار کے درمیان فلو سے جڑی اموات ہوئی ہیں۔
مطلب یہ کہ فلو ایک انتہائی جان لیوا بیماری ہے لیکن ہم ہمیشہ اس کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ آرام کریں یہ خود ہی ایک یا دو ہفتے میں ٹھیک ہو جائے گا۔ فلو اپنا ٹائم لیتا ہے۔ لیکن کورونا؟ یہاں بات ذرا مختلف ہے۔
کوویڈ 19 اور فلو دونوں سانس کی بیماریاں ہیں جو ایک شخص سے دوسرے شخص تک پھیلتی ہیں۔ ہم آپکو کوویڈ -19 اور فلو کے درمیان فرق بتانے کی کوشش کریں گے۔
عام فلو اور کوویڈ 19 کی علامات میں تھوڑا سا فرق ہے۔
جن لوگوں کو فلو ہو جائے ان میں عام طور پر 1–4 دن کے اندر علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ COVID-19 کی علامات 1–14 دن کے درمیان ظاہر ہوسکتی ہیں۔ تاہم ، 2020 کی تحقیق کے مطابق ، COVID-19 کے لئے اوسط انکیوبیشن ٹائم 5.1 دن ہے۔
موازنہ کے نقطہ نظر کے طور پر ، نزلہ کے لئے انکیوبیشن کا عرصہ 1 دن ہے۔
درج ذیل جدول میں کوویڈ ۔19 ، فلو ، اور نزلہ کی علامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
یہاں یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے COVID-19 کی ہلکی علامات کی درجہ بندی کی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی شخص کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ عالمی ادارہ صحت نے درمیانی علامتوں کی بھی درجہ بندی کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ، کوویڈ 19 کے تقریبا 15 فیصد مریض سنجیدہ ہیں، اور 5 فیصد تشویشناک حالت میں ہیں۔ ایسی حالت میں ان لوگوں کو سانس لینے کے لئے وینٹیلیٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔
فلو کے مقابلے میں ، COVID-19 پر تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ یہ اندازے اور موازنے وقت کے ساتھ بدل سکتے ہیں۔
دونوں، کرونا اور فلو، وبائی امراض ہیں جو ایک شخص سے دوسرے شخص تک بآسانی میں پھیل سکتے ہے۔
بذریعہ ناک اور منہ سے کھانسی اور چھینکنے کے دوران وائرس پر مشتمل چھوٹی بوندیں کسی ایک انسان سے دوسرے میں انفیکشن بھیلانے کا سبب بن سکتی ہیں۔
وائرس سطحوں پر بھی رہ سکتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کو یقینی طور پر یقین نہیں ہے کہ وائرس کب تک زندہ رہ سکتا ہے ، لیکن یہ دن ہوسکتے ہیں۔
سی ڈی سی کے مطابق ، لوگ فلو وائرس کو ان لوگوں میں منتقل کرسکتے ہیں جو 6 فٹ دور ہیں لیکن کچھ مطالعات میں بتایا گیا ہے کہ اس کا سفر 13 فٹ تک ہوسکتا ہے ۔
فلو سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ ویکسینیشن ہے۔
کرونا وائرس کیلئے فی الحال کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ وائرس نیا ہے، اور محفوظ ویکسین تیار کرنے میں وقت لگے گا مگر ماہرین اس کے نقصانات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کی ویکسین بہت تیزی سے تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے بہترین مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں:
اگر آپ پنجاب پاکستان میں رہتے ہیں اور گھر بیٹھے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس حاصل…
کم عمری میں سر کے سفید بال اب ایک عام مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔…
Motorola نے اپنا نیا بجٹ اسمارٹ فون Moto G57 Power 5G بھارت میں 24 نومبر…
مائیکروسافٹ نے حال ہی میں Windows 11 کے Copilot+ PCs میں ایک نیا فیچر متعارف…
پاکستان کے ڈیجیٹل اور آئی ٹی کمیونٹی کے لیے خوشخبری ہے! پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ…
تازہ ترین پاکستان اسپیڈ ٹیسٹ کنیکٹیویٹی رپورٹ (پہلی ششماہی 2025) ملک میں موبائل اور فکسڈ…