کرونا وائرس 13 فٹ تک سفر کرسکتے ہیں

ایک نئی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کے جراثیم مریض سے تیرہ فٹ دور تک سفر کر سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین میں ایک ہسپتال کے کورونا وارڈ سے حاصل کیے گئے فضائی نمونوں سے معلوم ہوا ہے کہ وائرس کے ذرات مریض سے آگے تیرہ فٹ کے فاصلے تک سفر کر سکتے ہیں۔

چینی سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی تحقیق کے ابتدائی نتائج امریکی ریسرچ جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔ چین کی ملٹری میڈیکل سائنس اکیڈمی کی ٹیم نے ووہان میں ایک ہسپتال کے انتائی نگہداشت کے وارڈ کے فضائی نمونوں کا ٹیسٹ کیا تھا۔ اس وارڈ میں کورونا کے 24 مریض زیر علاج تھے۔

تحقیقاتی اداروں کی عموماً ہدایات کے مطابق کورونا کے جراثیم سے بچنے کے لیے مریض سے کم از کم چھ فٹ کا فاصلہ رکھنا چاہیے۔ لیکن اس نئی تحقیق سے وائرس کا نیا پہلو سامنے آیا ہے کہ حقیقت میں کورونا کس طرح سے پھیلتا اور ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وائرس کے جراثیم زیادہ تر وراڈ کے فرش پر پائے گئے تھے یا پھر ایسی جگہوں پر جن کو زیادہ سے زیادہ ہاتھ لگایا جاتا ہو، جیسے کمپیوٹر کا ماؤس، گند کی باسکٹ، دروازے کا ہینڈل یا مریض کے بیڈ کی ریلنگ۔

انتہائی نگہداشت وارڈ میں کام کرنے والے طبی عملے کے جوتوں کے تلوؤں سے بھی نمونے لیے گئے تھے جن میں وائرس کے ذرات موجود ہونے کے شواہد ملے۔ سائنسدانوں کے مطابق ممکن ہے کہ طبی عملے کے جوتوں سے وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے کا ذریعہ بنا ہو۔

نئی تحقیق میں سینیٹائزر کے بجائے صابن سے ہاتھ دھونے پر زور دیا گیا ہے۔

تحقیق میں لکھا گیا ہے کہ وارڈ میں کوئی بھی طبی عملہ وائرس سے متاثر نہیں ہوا تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر مناسب احتیاط برتی جائے تو وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وائرس کے جراثیم مریض سے تیرہ فٹ آگے تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ مریض سے صرف آٹھ فٹ اوپر تک فضا میں جا سکتے ہیں وہ بھی انتہائی کم مقدار میں۔

وائرس کی ’فضا میں موجودگی‘ سائنسدانوں کے لیے متنازع موضوع ہے اور فی الحال اس حوالے سے کوئی واضح تحقیق سامنے نہیں آ سکی ہے جس پر تمام سائنسدانوں کا اتفاق ہو۔


یہ واضح نہیں کہ فضا میں کم مقدار میں موجود جراثیم کس حد تک بیماری پھیلا سکتے ہیں۔ جبکہ اس سے پہلے سائنسدان کہہ چکے ہیں کہ فاصلے پر موجود وائرس کے چند ذرات نقصان دہ نہیں ہوتے۔

اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت وائرس سے جڑے خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ لیکن امریکی صحت کے ادارے اپنے شہریوں کو زیادہ احتیاط برتنے اور باہر نکلتے ہوئے ماسک پہننے کی ہدایت کر رہے ہیں۔

تحقیق کے مطابق، جراثیم کی ہوا میں سفر کرنے کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے کورونا کے مریضوں کو گھر میں آئسولیشن میں رکھنا شاید بہترین حکمت عملی نہ ہو۔

Kainat Fatima

میں ہوں کائنات فاطمہ، ٹیکنالوجی کی دیوانی، ڈیزائنر، ٹیچر، مصنف اور بہت اچھی طالب علم بھی۔۔۔۔۔ مجھے ہائی سکول سے ہی ٹیکنالوجی اور اس سے متعلق معلومات رکھنے کا شوق تھا۔ طرح طرح کے گیجٹس کو حاصل کرنا اور ان کا استعمال کرنا میرا جنون ہے۔ اور اسے شوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے میں نے الف بے کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی اور اب میں آپ کے لیے ٹیکنالوجی کی دنیا سے حیرت انگیز خبریں لاوں گی۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔۔۔ جزاک اللہ

PayPal جلد مکمل بینک بننے جا رہا ہے

PayPal، جو دنیا کے معروف ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارمز میں شمار ہوتا ہے، نے امریکہ…

6 دن

وٹامن ڈی سے صحت کو ہونے والے 5 بڑے فوائد

وٹامن ڈی ایک بنیادی غذائی جز ہے جو جسم کے کئی اہم افعال میں مدد…

2 ہفتے

سرسوں کا ساگ کھانے کے 11 شاندار صحت بخش فوائد

موسم سرما میں کھائی جانے والی روایتی اور مرغوب ترین ڈش سرسوں کا ساگ نہ…

2 ہفتے

فاسٹ چارجنگ سے بیٹری کو نقصان ہوتا ہے یا نہیں؟ مکمل حقیقت

آج کل زیادہ تر اسمارٹ فون صارفین چاہتے ہیں کہ ان کے فون چند منٹوں…

2 ہفتے

گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں

اگر آپ پنجاب پاکستان میں رہتے ہیں اور گھر بیٹھے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس حاصل…

3 ہفتے

کیا سفید بال توڑنے سے مزید سفید بال آتے ہیں؟ وجوہات، نقصانات اور حل

کم عمری میں سر کے سفید بال اب ایک عام مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔…

3 ہفتے