کورونا وائرس: پلازما تھراپی

کورونا وائرس سے بیمار لوگوں کے علاج کے لئے صحتیاب مریضوں کے ذریعہ عطیہ کردہ پلازما کے استعمال کے لئے ہنگامی اجازت دینا کچھ محققین کی نظر میں ایک جلدبازی کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

کسی بھی کنٹرول ٹرائلز سے یہ ظاہر نہیں ہوا ہے کہ وافر پلازما مریض کو لگانا کوویڈ 19 کے خلاف ابھی تک کام کرتا ہے۔ اس کے باوجود ، امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے 23 اگست کو اعلان کیا کہ پلازما کا استعمال کرنا فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس اعلان سے کچھ ماہرین کو یہ خدشات لاحق ہیں کہ غیر پیشہ ورانہ معالجین اور غیر مستند علاج کی مداخلت کے نتیجے میں یہ معلوم کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کیا واقعی طور پر پلازما کوویڈ 19 کے خلاف مدد فراہم کرسکتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی اطلاع کے ایک ہفتہ سے بھی کم عرصے بعد اس پلازمہ کے علاج کو روکنے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ کم اور ناکافی اعداد و شمار تھے کہ آیا یہ طریقہ علاج مستند ہے یا نہیں۔ 22 اگست کو ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ CoVID-19 سے لڑنے کے لئے نئی ویکسین اور علاج معالجے کے لئے ایف ڈی اے کی منظوری کی رفتار سے انھیں اطمننان نہیں۔

اگرچہ کنولنسینٹ پلازما محفوظ دکھائی دیتا ہے ، اور ایسے اشارے ملے ہیں کہ اس سے لوگوں کو بیماری کے ابتدائی مرحلے میں مدد مل سکتی ہے ، لیکن اتنے اعداد و شمار کو جمع نہیں کیا گیا کہ یہ کہنا کہ علاج موثر ہے ، کچھ ماہرین نے متنبہ کیا ہے۔

صحتیاب پلازما کیا ہے؟

صحتیاب پلازما خون کا مائع حصہ ہے جوکسی بھی انفیکشن سے بازیاب ہوئے لوگوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ پلازما میں اینٹی باڈیز ہوتی ہیں جو لوگوں کے جسم نے قدرتی طور پر اس انفیکشن کے خلاف بنائی ہیں۔

کیا صحتیاب پلازما محفوظ ہے؟

اسے عام طور پر اس کے معیاری استعمال کے لیے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ نیویارک شہر کے البرٹ آئن اسٹائن کالج آف میڈیسن میں متعدی بیماریوں کے ماہر اور امیونولوجسٹ لیسی ان پیروفسکی کا کہنا ہے کہ اب تک شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ COVID-19 کے علاج میں پلازمہ تھراپی کا استعمال سودمند ہے۔

کیا یہ کام کرتا ہے؟

ابھی تک ، بتانے کے لئے کافی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔

خیال یہ ہے کہ جو مریض COVID-19 سے بیمار ہیں وہ دوسروں کے جسم کے تیار کردہ اینٹی باڈیوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جنہوں نے وائرس سے کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ہو۔

ایسا لگتا ہے کہ جس تحقیق نے ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دینے کے بارے میں ترازو کی مدد دی ہے، اس کا آغاز میڈری ایکس ایس آر او آر جی ایس پر 12 اگست کو 35،000 مریضوں کے ابتدائی مطالعہ سے ہوا ہے۔ اس وقت امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اس مطالعے سے شرح اموات میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور یہ ایک زبردست تناسب ہے۔

ایف ڈی اے کے کمشنر اسٹیفن ہہن نے مزید کہا کہ “ہماری اطلع کے مطابق 100 میں سے 35 لوگ اس طریقہ علاج سے شفایاب ہو رہے ہیں”

محققین کو نہ صرف یہ طے کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا کونواولیسنٹ پلازما کارآمد علاج ہے یا نہیں۔ ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کو بھی یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ کس کیٹگری کے مریضوں کی اس علاج سے مدد ممکن ہے اور کس کیٹگری کے مریضوں کی نہیں۔

Faria Fatima

میرا نام فارینہ فاطمہ ہے۔ مجھے سائنس، موبائل کے بارے جاننا، صحت کے متعلق لکھنا اور پڑھنا پسند ہے۔ میں آپ کو ٹیکنالوجی کی دنیا سے باخبر رکھون گی اور آپ کے لیے نت نئے مضامین لکھوں گی۔ کیونکہ مجھے ایسا کرنا اچھا لگتا ہے۔ اگر میرے مضمون میں کوئی غلطی آپ کی نظر سے گزرے تو براہ کرم آگاہ اور درگزر کیجئے گا۔ اور اگر میرا لکھا مضمون آپ کو اچھا لگے تو اس کو اپنے دوستوں کے ساتھ ضرور شئیر کریں تاکہ اُن کے علم میں بھی اضافہ ہو سکے۔۔۔۔ شکریہ

وٹامن ڈی سے صحت کو ہونے والے 5 بڑے فوائد

وٹامن ڈی ایک بنیادی غذائی جز ہے جو جسم کے کئی اہم افعال میں مدد…

2 دن

سرسوں کا ساگ کھانے کے 11 شاندار صحت بخش فوائد

موسم سرما میں کھائی جانے والی روایتی اور مرغوب ترین ڈش سرسوں کا ساگ نہ…

5 دن

فاسٹ چارجنگ سے بیٹری کو نقصان ہوتا ہے یا نہیں؟ مکمل حقیقت

آج کل زیادہ تر اسمارٹ فون صارفین چاہتے ہیں کہ ان کے فون چند منٹوں…

5 دن

گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں

اگر آپ پنجاب پاکستان میں رہتے ہیں اور گھر بیٹھے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس حاصل…

2 ہفتے

کیا سفید بال توڑنے سے مزید سفید بال آتے ہیں؟ وجوہات، نقصانات اور حل

کم عمری میں سر کے سفید بال اب ایک عام مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔…

2 ہفتے

Moto G57 Power 5G لانچ — 7,000mAh بیٹری کے ساتھ زبردست بجٹ اسمارٹ فون

Motorola نے اپنا نیا بجٹ اسمارٹ فون Moto G57 Power 5G بھارت میں 24 نومبر…

2 ہفتے