میک کے لیے مخصوص وائرس مفت دستیاب

اپیل کے میک کمپیوٹرز استعمال کرنے والے افراد کو ایسے وائرسز کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے جو خصوصی طور پر ایپل کے کمپیوٹرز کے لیے ہی بنائے گئے ہیں۔

ان میں سے ایک ‘رینسم ویئر’ ہے جو صارف کے کمپیوٹر کا ڈیٹا انکرپٹ کر دیتا ہے اور فائلوں تک رسائی دینے کے لیے تاوان طلب کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ایک وائرس صارفین کی سرگرمیوں پر نظر رکھ کر اہم معلومات حاصل کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس اس لیے بھی خطرناک ہیں کیونکہ ان کے خالق انھیں مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ یہ دونوں ضرر رساں پروگرام فورٹینیٹ اور ایلیئن والٹ نامی سکیورٹی کمپنیوں نے ڈارک ویب یعنی غیرقانونی اشیا کی خریدوفروخت کے لیے بنائے گئے انٹرنیٹ پر دریافت کیے ہیں

ایک بلاگ میں فورٹینیٹ نے کہا ہے کہ ان وائرسز کی ویب سائٹ پر انھیں استعمال کرنے کے خواہشمند افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ ان کے خالق سے رابطہ کریں اور اپنی مرضی کے مطابق وائرس حاصل کریں۔ رینسم ویئر کے خالق کا کہنا ہے کہ تاوان میں ملنے والی رقم وائرس کے خالق اور اسے استعمال کرنے والے میں برابر تقسیم کی جائے گی۔ جب فورٹینٹ کے محققین نے اس ویب سائٹ پر خریدار بن کر رابطہ کیا تو جلد ہی انھیں اس وائرس کا نمونہ فراہم کر دیا گیا۔

اس کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس میں اتنی بہتر انکرپشن استعمال نہیں کی گئی جیسی کہ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے کمپیوٹرز کو نشانہ بنانے والے رینسم ویئر میں کی جاتی ہے۔

حال ہی میں دنیا بھر میں ہونے والے رینسم ویئر کے حملے نے 150 ممالک میں دو لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر کیا اور اس وقت ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ رینسم ویئر کے اور کیس سامنے آ سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ڈارک ویب میں موجود اس ویب سائٹ پر میکسپائی نامی سپائی ویئر بھی مفت دستیاب ہے جو ایک’ کی لاگر’ کا کام کرنے کے علاوہ سکرین شاٹس لے سکتا ہے اور مشینوں کے مائیک آن کر سکتا ہے۔

ایلیئن والٹ کے محقق پیٹر ایوین کا کہنا ہے کہ میک کمپیوٹرز استعمال کرنے والے صارفین کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ‘جیسے جیسے ایپل کے آپریٹنگ سسٹم کی مارکیٹ بڑھ رہی ہے یہ خدشہ موجود ہے کہ وائرس بنانے والے افراد کی زیادہ توجہ اس پر مرکوز ہوگی۔’

میکیفی کی جانب سے جمع کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں میک کو ہدف بنانے والے ساڑھے چار لاکھ وائرس موجود ہیں جبکہ ونڈوز کے لیے بنائے گئے وائرسز کی تعداد دو کروڑ تیس لاکھ ہے۔ فورٹینیٹ کے عامر لاکھانی کا کہنا ہے کہ میک صارفین کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی مشینوں میں موجود سافٹ ویئرز کے تازہ ترین اپ ڈیٹس ان کے پاس ہوں اور ای میل کے ذریعے وصول ہونے والے پیغامات کے بارے میں بھی وہ ہوشیار رہیں۔ ای ویک سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘میک رینسم ویئر یقیناً زور پکڑ رہے ہیں۔ اگرچہ وائرس کی مارکیٹ میں ان کا حصہ ابھی بہت کم ہے لیکن ہیکرز جانتے ہیں کہ میک پر اہم ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔’

جب ایپل سے ان وائرسز کی موجودگی اور میک پر ان کے ممکنہ اثرات کے بارے میں بات کی گئی تو کمپنی کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

Kainat Fatima

میں ہوں کائنات فاطمہ، ٹیکنالوجی کی دیوانی، ڈیزائنر، ٹیچر، مصنف اور بہت اچھی طالب علم بھی۔۔۔۔۔ مجھے ہائی سکول سے ہی ٹیکنالوجی اور اس سے متعلق معلومات رکھنے کا شوق تھا۔ طرح طرح کے گیجٹس کو حاصل کرنا اور ان کا استعمال کرنا میرا جنون ہے۔ اور اسے شوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے میں نے الف بے کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی اور اب میں آپ کے لیے ٹیکنالوجی کی دنیا سے حیرت انگیز خبریں لاوں گی۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔۔۔ جزاک اللہ

گھر بیٹھے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں

اگر آپ پنجاب پاکستان میں رہتے ہیں اور گھر بیٹھے آن لائن ڈرائیونگ لائسنس حاصل…

6 گھنٹے

کیا سفید بال توڑنے سے مزید سفید بال آتے ہیں؟ وجوہات، نقصانات اور حل

کم عمری میں سر کے سفید بال اب ایک عام مسئلہ بنتے جا رہے ہیں۔…

2 دن

Moto G57 Power 5G لانچ — 7,000mAh بیٹری کے ساتھ زبردست بجٹ اسمارٹ فون

Motorola نے اپنا نیا بجٹ اسمارٹ فون Moto G57 Power 5G بھارت میں 24 نومبر…

5 دن

Windows Recall کیا ہے؟ کیوں خطرناک سمجھا جا رہا ہے؟ اور اسے بند کیسے کریں؟

مائیکروسافٹ نے حال ہی میں Windows 11 کے Copilot+ PCs میں ایک نیا فیچر متعارف…

2 ہفتے

پاکستان میں وی پی این فراہم کنندگان کی لائسنسنگ: ایک نیا سنگ میل

پاکستان کے ڈیجیٹل اور آئی ٹی کمیونٹی کے لیے خوشخبری ہے! پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ…

3 ہفتے

انٹرنیٹ اسپیڈ اور کنیکٹیویٹی: پاکستان میں بہترین نیٹ ورک کون سا ہے؟

تازہ ترین پاکستان اسپیڈ ٹیسٹ کنیکٹیویٹی رپورٹ (پہلی ششماہی 2025) ملک میں موبائل اور فکسڈ…

2 مہینے